حدیث کے مطابق: "روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں، ایک افطار کے وقت اور دوسری خوشی اس وقت ہوگی جب وہ اپنے رب سے ملاقات کرے گا"۔
یہ خوشی اس اجر و انعام کی ہوگی جو اللہ تعالیٰ روزہ دار کو دے گا۔
کفار کے شدید مظالم کے باوجود کوئی صحابی اسلام سے واپس نہیں پھرے۔
صحابہ کرام نے صبر، استقامت اور قربانی کی مثالیں قائم کیں، لیکن دین اسلام سے مرتد نہ ہوئے۔
اللّٰہ تعالیٰ نے شیطان کو حضرت آدمؑ کو سجدہ نہ کرنے اور تکبر کرنے کی وجہ سے ملعون قرار دیا۔
اُس نے اللّٰہ کے حکم کی نافرمانی کی، اور کہا: "میں اُس سے بہتر ہوں، تُو نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور اُسے مٹی سے"۔
سلطان نوح بن منصور ساسانی شدید بیمار ہوگئے، اور کئی حکیموں کے علاج کے باوجود صحت یاب نہ ہوئے۔
آخرکار، بوعلی سینا (ابن سینا) کے علاج سے وہ شفاء یاب ہوگئے۔
اسلام سے پہلے بیوہ عورتوں کو زندگی بھر یا طویل مدت تک سوگ منانے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
اسلام نے اس روایت کو ختم کر کے شوہر کے لیے چار ماہ دس دن کا سوگ مقرر کیا۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی نماز جنازہ پڑھائی۔
وہ اس وقت مدینہ کے گورنر مروان بن حکم کی جانب سے امام مقرر کیے گئے تھے۔
Hazrat Abu Huraira (رضہ) was born in Baha, Yemen.
Huraira means "little cat", "kitten".
تعالین کا لفظ قرآن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
یہ لفظ خاص طور پر آیتِ تطہیر میں آتا ہے، جہاں ان کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
جنگ یرموک 636 عیسوی میں ہوئی تھی اور یہ یرموک دریا کے قریب واقع تھی۔
یہ جنگ مسلمانوں اور بازنطینی سلطنت کے درمیان ہوئی تھی۔
غزوۂ حنین میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ تھی، مگر نو مسلموں کی بدنظمی سے صفوں میں انتشار پیدا ہو گیا۔
نبی کریم ﷺ نے ثابت قدمی دکھائی اور بعد میں مسلمان دوبارہ منظم ہو کر فتح یاب ہوئے۔