اسم معرفہ وہ اسم ہوتا ہے جو کسی خاص چیز، شخص یا جگہ کی پہچان کرائے۔
قرآن مجید ایک خاص اور معروف کتاب ہے، اس لیے یہ اسم معرفہ ہے۔
باقی الفاظ عام ہیں، یعنی اسم نکرہ۔
ڈانٹ ڈپٹ کا مطلب ہوتا ہے کسی کو سختی سے ملامت یا جھاڑ پلانا۔
یہ لفظ ناراضی یا تنبیہ کے اظہار کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
عمیر ذہین لڑکا ہے ایک مرکب تام ہے کیونکہ یہ مکمل اور معنوں میں صاف ہوتا ہے۔
مرکب تام میں دونوں اجزاء مکمل طور پر جملے کی تکمیل کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں۔
یدخل عربی زبان میں فعل مضارع ہے، جو حال یا مستقبل کے زمانے میں کسی کام کے ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔
فعل مضارع کی پہچان یہ ہے کہ یہ عام طور پر "ی" یا "ت" سے شروع ہوتا ہے، جیسے "یدخل" (وہ داخل ہوتا ہے / ہوگا)۔
فعل کسی کام کے کرنے، ہونے یا سہنے کو کہا جاتا ہے۔
یہ جملے میں عمل یا کارروائی کو ظاہر کرتا ہے، جیسے "چلنا"، "کھانا"، "سوچنا" وغیرہ۔
طول کا مطلب لمبائی ہے، اور اس کا متضاد "چوڑائی" ہوتا ہے جو ایک شے کی عرض کو ظاہر کرتا ہے۔
درازی اور "طوالت" بھی لمبائی کی وضاحت کرتے ہیں۔
مرزا ادیب کا اصل نام مرزا دلاور حسین علی تھا۔
دستک مرزا ادیب کا مشہور ڈرامہ ہے۔
مرزا ادیب اردو ادب میں خاص طور پر ڈرامہ نویسی کے لیے معروف ہیں۔
سبق اسلام میں گداگری کی مذمت معروف ادیب اور مصلح الطاف حسین حالی کی تحریر ہے۔
اس میں حالی نے اسلام کے نقطۂ نظر سے گداگری (بھیک مانگنے) کی مخالفت کی ہے اور محنت و خودداری کی تلقین کی ہے۔
جب جملہ مکمل ہو جائے اور اس کے بعد مکمل وقفہ آئے تو اسے "ختمہ" کہا جاتا ہے۔
یہ اصولی طور پر جملے کے اختتام کو ظاہر کرتا ہے۔