نواسہ مذکر (لڑکے) کے لیے استعمال ہوتا ہے، یعنی بیٹی کا بیٹا۔
جبکہ "ساس" اور "بہو" دونوں مؤنث الفاظ ہیں۔
خاکہ اردو ادب کی ایک نثری صنف ہے جس میں کسی شخصیت کا مختصر مگر مؤثر اور جاندار تعارف پیش کیا جاتا ہے۔
اس میں شخصیت کے انداز، عادات و اطوار اور مزاج کا نقشہ مزاح یا سنجیدگی سے کھینچا جاتا ہے۔
ردیف کا لفظی معنی "گھڑ سوار کے پیچھے بیٹھا شخص" ہے، جو ادب میں ایک خاص مفہوم میں استعمال ہوتا ہے۔
شاعری میں ردیف سے مراد وہ لفظ یا جملہ ہوتا ہے جو ہر مصرعہ کے آخر میں آتا ہے اور ایک خاص موسیقیت یا تکرار پیدا کرتا ہے۔
مرکب اضافی وہ ہوتا ہے جس میں ایک اسم دوسرے اسم کی وضاحت کرے، جیسے "علم الادیان" (ادیان کا علم)۔
اس میں پہلا لفظ مضاف اور دوسرا مضاف الیہ ہوتا ہے، جو اضافت کو ظاہر کرتا ہے۔
فعل مجہول میں فاعل کا ذکر نہیں ہوتا اور کام ہونے پر زور دیا جاتا ہے۔
کپڑے دھل گئے میں یہ ظاہر نہیں کہ کس نے دھوئے، اس لیے یہ فعل مجہول ہے۔
الطاف حسین حالی نے اپنی مشہور نظم "مد و جزر اسلام" (مسدس حالی) سر سید احمد خان کی فرمائش پر لکھی۔
اس نظم کا مقصد مسلمانوں میں بیداری، اصلاح اور جذبہ ایمانی کو اجاگر کرنا تھا۔
کا ضمیر اضافی ہے جو "اس" کے ساتھ مل کر ملکیت ظاہر کرتا ہے (یعنی "اس کا حافظہ")۔
ضمیر اضافی ہمیشہ کسی اسم کے ساتھ آ کر تعلق یا نسبت ظاہر کرتی ہے۔
احد پہلے ہی ایک پہاڑ کا نام ہے، اس لیے "جبل احد کا پہاڑ" کہنا الفاظ کی تکرار ہے۔
درست اور جامع جملہ ہے: "میں نے احد کا پہاڑ دیکھا"۔
دھنک کا دوسرا نام قوسِ قزح ہے، جو بارش کے بعد آسمان پر بننے والا سات رنگوں کا خوبصورت نظارہ ہوتا ہے۔
یہ روشنی کے انعکاس اور انعطاف کی وجہ سے بنتا ہے۔
ایڑی چوٹی کا زور لگانا
معنی: پوری طاقت اور کوشش صرف کرنا۔
استعمال: کامیابی حاصل کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانا پڑتا ہے۔