حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا انتقال 35 ہجری میں ہوا۔
وہ ایک عظیم صحابی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاص ساتھی تھے جنہوں نے فارسی مذہب کو ترک کر کے اسلام قبول کیا۔
ابو سفیان نے بھی فتح مکہ کے موقع پر اسلام قبول کیا۔
مکہ آٹھ ہجری کو فتح ہوا۔
فتح مکہ کے موقع پر ابو سفیان رات بھر حضرت عباس کے خیمے میں رہے۔
حضرت عباس، جو کہ رسول اللہ ﷺ کے چچا تھے، نے ابو سفیان کو پناہ دی اور ان کی رہنمائی کی۔
فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا کا مطلب ہے: "یقیناً ہر مشکل کے ساتھ آسانی بھی ہے"۔
یہ آیت سورہ انشراح (94:6) میں آئی ہے، جو ہمیں بتاتی ہے کہ مشکلات کے بعد اللہ کی طرف سے آسانی آتی ہے۔
ما طاب کا مطلب ہے: "جو پاکیزہ ہوں" یا "جو تمہیں پسند آئیں"۔
قرآن مجید میں یہ لفظ ازواج کے انتخاب کے سیاق میں آیا: "فانکحوا ما طاب لکم من النساء"۔۔۔ یعنی جو عورتیں تمہیں پسند آئیں ان سے نکاح کرو۔۔۔
پہلی وحی: سورۃ العلق (آیات 1 تا 5)
دوسری وحی: سورۃ المدثر (آیات 1 تا 7)
اس حدیث میں "الید العلیا" سے مراد دینے والا (سخی) ہاتھ ہے اور "الید السفلى" سے مراد لینے والا (سائل) ہاتھ۔
اسلام میں سخاوت کو فضیلت دی گئی ہے اور مانگنے سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا گیا۔
یہ ہدایت کی کتاب ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کے ذریعے نازل ہوئی۔
حدیث مبارکہ کے مطابق، جو بندہ کثرت سے استغفار کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے ایسی جگہ سے رزق عطا کرتا ہے جہاں سے وہ گمان بھی نہیں کرتا۔
استغفار برکت، روزی، اور مشکلات کے حل کا ذریعہ ہے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو عبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ کو ملک شام کا سپہ سالار اعظم مقرر کیا۔
حضرت ابو عبیدہ شام کی فتوحات میں کلیدی کردار ادا کرنے والے صحابی تھے اور ان کی قیادت میں کئی اہم شہر فتح ہوئے۔