کنایہ کے لغوی معنی ہیں چھپا کر بات کرنا یا کسی بات کو غیر مستقیم انداز میں کہنا۔
اس میں اصل بات کو چھپا کر کوئی اور بات کہی جاتی ہے جس سے مطلب سمجھا جائے۔
ریش سفید ایک مرکب توصیفی ہے، جس میں دو لفظوں کا مجموعہ ہوتا ہے (ریش + سفید)۔
یہ لفظ کسی خاص خصوصیت یا حالت کو بیان کرتا ہے، جیسے "سفید ریش" جو ایک شخص کی سفید داڑھی کو ظاہر کرتا ہے۔
زوال ایک مذکر لفظ ہے کیونکہ یہ کسی حالت یا وقت کی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
شب اور "مماثلت" دونوں مونث ہیں، اس لیے "زوال" مذکر لفظ ہے۔
کتاب اللہ دو اسموں پر مشتمل ہے، جہاں "اللہ" مضاف الیہ اور "کتاب" مضاف ہے، جو مرکب اضافی کی علامت ہے۔
مرکب اضافی میں پہلے لفظ کی نسبت دوسرے لفظ کی طرف ہوتی ہے، جیسے "دروازہ گھر کا"۔
ادا جعفری کا اصل نام عزیز جہاں تھا، وہ اردو کی مشہور شاعرہ تھیں۔
انہیں "اردو کی پہلی جدید شاعرہ" کہا جاتا ہے، اور ان کی شاعری میں نیا انداز اور نسائی جذبات نمایاں ہیں۔
ادا جعفری کا انتقال 2015 میں کراچی میں ہوا۔
آس کا مطلب امید یا کسی بات کی توقع ہے، جبکہ "مایوسی" کا مطلب ناامیدی یا کسی بات سے مکمل طور پر نا امید ہونا ہے۔
دونوں الفاظ ایک دوسرے کے متضاد ہیں، کیونکہ "آس" میں اُمید کا عنصر ہوتا ہے جبکہ "مایوسی" میں مکمل ناامیدی کا۔
جملہ اسمیہ میں فاعل کو متبدار اور صفت کو خبر کہتے ہیں۔
خبر وہ معلومات ہوتی ہے جو فاعل کے بارے میں دی جاتی ہیں۔
اکبر سرحدی مرزا محمود سرحدی کا لقب تھا۔
وہ طنز و مزاح کے معروف شاعر تھے اور اکبر الہ آبادی کے انداز سے متاثر تھے۔
جملے "انھوں نے لوگوں کی مدد کی" میں "کی" فعل ماضی کی مثال ہے۔
فعل ماضی وہ فعل ہوتا ہے جو ماضی میں وقوع پذیر ہو چکا ہو۔
نظم "ملاوٹ" کے تخلیق کار نیاز سواتی ہیں۔
یہ نظم اُنہوں نے معاشرتی برائیوں اور ملاوٹ کے مسئلے پر لکھیں۔