سورہ توبہ آیت 12 میں اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ اگر دشمن عہد شکنی کرے تو ان سے جنگ کی جائے۔
یہ حکم ان لوگوں کے لیے ہے جو معاہدہ کرنے کے بعد اسے توڑ کر مسلمانوں کے خلاف سازش کرتے ہیں۔
طارق بن زیاد شمالی افریقہ کے شہر طنجہ (موجودہ مراکش) کے حاکم تھے۔
انہیں اموی گورنر موسیٰ بن نصیر نے اندلس کی فتح کے لیے بھیجا تھا۔
روشنی والا ہاتھ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا معجزہ تھا، جب ان کا ہاتھ چمکنے لگتا تھا۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات میں نابینا کو بینا کرنا، بیماروں کو شفا دینا، اور مردوں کو زندہ کرنا شامل تھے۔
غزوۂ حنین 8 ہجری میں فتح مکہ کے بعد ہوا، جس میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً دس ہزار تھی۔
اس لشکر میں مہاجرین و انصار دونوں شامل تھے، جو مکہ کی فتح کے بعد مزید مستحکم ہو چکا تھا۔
نماز جمعہ سے پہلے اذان دینا سنت ہے، جو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دور میں رائج ہوئی۔
یہ اذان لوگوں کو نماز کے لیے خبردار کرنے کے لیے دی جاتی ہے، اور امت نے اسے جاری رکھا۔
مجلس کے مترادفات میں بزم، حلقہ، اور انجمن شامل ہیں۔
یہ سب الفاظ کسی اجتماع یا محفل کے مفہوم میں استعمال ہوتے ہیں۔
وماھم بمومنین میں نون ساکن کے بعد میم آ رہا ہے، جس کی وجہ سے اخفاء شفوی ہوتا ہے۔
اخفاء شفوی اس وقت ہوتا ہے جب نون ساکن کے بعد میم آتا ہے اور نون کی آواز ہلکی ہو جاتی ہے۔
غزوہ تبوک میں پیچھے رہ جانے والے مشہور صحابہ کو سوشل بائیکاٹ کی سزادی گئی تھی۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صحابہ سے بات چیت اور تعلقات روک دیے تھے، یہاں تک کہ اللہ کی طرف سے ان کی توبہ قبول ہو گئی۔
زکوٰۃ اسلام کا ایک اہم ارکان ہے جو دو ہجری کو فرض ہوا تھا۔
زکوٰۃ غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کر کے معاشرے میں انصاف اور برابری کو فروغ دیتی ہے۔
یہ دولت کی گردش کو یقینی بنا کر غربت کے خاتمے اور معاشرتی بہتری کا ذریعہ بنتی ہے۔