حدیث شریف میں ہے: "آیۃ المنافق ثلاث" یعنی منافق کی تین نشانیاں ہیں۔
وہ نشانیاں ہیں: جب بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے، اور امانت دی جائے تو خیانت کرے۔
سال میں 4 موسم (فصول) ہوتے ہیں: بہار، گرمی، خزاں اور سرما۔
الحبور کا معنی خوشی یا خوشی کا اظہار ہوتا ہے۔
الرجلان بکسر الراء ہے مطلب دو پاؤں
حسان بن ثابت رسول اللہ ﷺ کے مشہور صحابی اور شاعر تھے۔
ان کی پیدائش یثرب (مدینہ) میں تقریباً 563 میلادی میں ہوئی۔
آیت "وما أرسلناك إلا رحمة للعالمين" سورۃ الأنبیاء کی آیت 107 ہے۔
اس میں نبی کریم ﷺ کی بعثت کو تمام جہانوں کے لیے رحمت قرار دیا گیا ہے۔
لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعٌ کا مطلب ہے: "رشتہ توڑنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا"۔
اس حدیث میں صلہ رحمی (رشتہ داروں سے اچھا تعلق رکھنے) کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔
شَاهِقَةٌ عربی صفت ہے، جو کسی چیز کے انتہائی بلند ہونے کو ظاہر کرتی ہے۔
قرآن کریم میں "صُرُوحٍ شَاهِقَةٍ" کے الفاظ بلند و بالا عمارتوں کے لیے آئے ہیں۔
خلیل بن أحمد الفراهیدی عمان میں پیدا ہوئے اور بصرہ میں وفات پائی۔
وہ عربی زبان کے مشہور نحوی و لغوی تھے اور علمِ عروض کے بانی شمار ہوتے ہیں۔
حضرت زکریا علیہ السلام نجار (بڑھئی) تھے۔
یہ بات کئی روایات میں ملتی ہے کہ وہ اپنے ہاتھ سے محنت کر کے روزی کماتے تھے۔