الممیت اللہ کے اسماء الحسنیٰ میں سے ایک ہے، جس کے معنی ہیں موت دینے والا۔
یہ اسم اللہ تعالیٰ کی اس خصوصیت کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ ہی زندگی اور موت کا مالک ہے۔
السفھاء کا مطلب نادان یا کم عقل ہوتا ہے۔
یہ لفظ قرآن مجید میں استعمال ہوا ہے، جو نادانی اور بے وقوفی کو ظاہر کرتا ہے۔
علامہ محمد اقبال نے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا، اور ان کی فکر سے ہی پاکستان کی تشکیل کی بنیاد رکھی گئی۔
ان کی نظریات اور شاعری نے مسلمانوں کو ایک الگ وطن کے خواب کو حقیقت بنانے کی تحریک دی۔
دعا الفلاح ایک دعا یا خواہش ہے جس میں فعل کا استعمال ہو رہا ہے، اس لیے یہ جملہ جملة فعلیة کہلاتا ہے۔
جملة فعلیة وہ جملہ ہوتا ہے جس میں فعل کا ذکر کیا جائے، جیسے "دعا کی" یا "چلا رہا ہے" وغیرہ۔
تظاہرون کا مطلب "تم ظاہر کرتے ہو" یا "تم دکھاوا کرتے ہو" ہوتا ہے۔
یہ ریاکاری، بظاہر عمل یا دکھاوے کے مفہوم میں استعمال ہوتا ہے۔
قرآن میں ریاکارانہ عمل کے لیے "یراءون" کا لفظ آیا ہے، جو اسی معنی سے قریب تر ہے۔
وحد فی بلوشستان اکثر من 50 عنصر فلزی و غیر فلزی۔
الغذاء کا لفظ عموماً طعام الظھر یعنی دوپہر کا کھانا یا غذا کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
فإذا انتہت أوکارھا کا مطلب ہے "جب اس کے گھونسلے ختم ہو گئے" یا "جب اس کی رہائش مکمل ہو گئی"۔
واحلل عربی لفظ ہے، جس کا معنی "کھول دینا" یا "گرہ کھولنا" ہے۔
یہ قرآن مجید کی آیت "وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي" (میری زبان کی گرہ کھول دے) میں آیا ہے۔
الخوخ کا مطلب آڑو ہوتا ہے۔
عربی میں "الخوخ" ایک قسم کے پھل کی طرف اشارہ کرتا ہے، جو کہ آڑو کے مترادف ہے۔