مست رکھو ذکر و فکر صبح گاہی میں اسے، پختہ تر کر دو مزاج خانقاہی میں اسے۔ یہ شعر علامہ اقبال کے کس مجموعہ کلام سے ہے؟

Answer: ارمغان حجاز
Explanation

 "مست رکھو ذکر و فکر صبح گاہی میں اسے

پختہ تر کر دو مزاج خانقاہی میں اسے"


واقعی علامہ محمد اقبال کا ہے، اور یہ ان کے مجموعہ کلام "ارمغانِ حجاز"  سے لیا گیا ہے۔


This question appeared in Past Papers (5 times)
PPSC 5 Years Past Papers Subject Wise (Solved with Details) (2 times)
PPSC Past Papers (1 times)
PPSC Zilladar Past Papers and Syllabus (2 times)
This question appeared in Subjects (1 times)

Install this app on your device for quick access right from your home screen.