مست رکھو ذکر و فکر صبح گاہی میں اسے، پختہ تر کر دو مزاج خانقاہی میں اسے۔ یہ شعر علامہ اقبال کے کس مجموعہ کلام سے ہے؟
Answer: ارمغان حجاز
Explanation
"مست رکھو ذکر و فکر صبح گاہی میں اسے
پختہ تر کر دو مزاج خانقاہی میں اسے"
واقعی علامہ محمد اقبال کا ہے، اور یہ ان کے مجموعہ کلام "ارمغانِ حجاز" سے لیا گیا ہے۔
This question appeared in
Past Papers (5 times)
PPSC 5 Years Past Papers Subject Wise (Solved with Details) (2 times)
PPSC Past Papers (1 times)
PPSC Zilladar Past Papers and Syllabus (2 times)
This question appeared in
Subjects (1 times)
Urdu (1 times)
Related MCQs
- علامہ اقبال کی مشہور نظم "خضر راہ" ان کے کس مجموعہ کلام میں ہے؟
- نظم طلوع اسلام علامہ اقبال کے کسی مجموعہ کلام میں شامل ہے ؟
- علامہ اقبال کے پہلے مجموعہ کلام بانگ درا، کا مقدمہ کس نے لکھا ہے؟
- درج ذیل نظمیں علامہ اقبال کے کس مجموعہ کلام میں شامل ہیں؟ آدم کو جنت سے نکالا گیا اور روح ارض نے ان کا استقبال کیا؟
- جمہوریت اک طرز حکومت ہے کہ جس میں بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے یہ شعر علامہ اقبال کے کس مجموعہ کلام سے ہے؟
- علامہ اقبال کا کون سا کلام اردو اور فارسی دونوں میں ہے؟
- علامہ اقبال کا مجموعہ پیام مشرق کس سن میں شائع ہوا؟
- علامہ اقبال کا پہال شعری مجموعہ کونسا ہے ؟
- علامہ اقبال نے اپنے مجموعہ پیام مشرق کو کس نام سے منسوب کیا ؟
- علامہ اقبال کا پہلا اردو شعری مجموعہ کونسا ہے؟