جب عشق سیکھاتا ہے آداب خود اگاہی۔۔۔کھلتے ہیں غلاموں پر اسراہ شہنشاہی۔۔۔ شعر میں ردیف ہے
Answer: کوئی بھی نہیں
Explanation
” | جب عشق سیکھاتا ہے آداب خود اگاہی کھلتے ہیں غلاموں پر اسراہ شہنشاہی | “ |
اس شعر میں الفاظ "ہی" ردیف ہے کیونکہ یہ قافیہ کے بعد دہرایا جا رہے ہیں اور تبدیل نہیں ہو رہے ا۔اداب ، اسراہ قافیے ہیں اور ان میں آخری اصلی حرف ب حرفِ ہ ہے
*****
” | جذبہ شوق کدھر کو لیے جاتا ہے مجھے پردائے راز سے کیا تم نے پکارا ہے مجھے | “ |
اس شعر میں الفاظ "ہے مجھے" ردیف ہے کیونکہ یہ قافیہ کے بعد دہرایا جا رہے ہیں اور تبدیل نہیں ہو رہے ا۔ جاتا اور پکارا قافیے ہیں اور ان میں آخری اصلی حرف الف حرفِ روی ہے
This question appeared in
Past Papers (4 times)
PPSC 5 Years Past Papers Subject Wise (Solved with Details) (2 times)
PPSC Past Papers (1 times)
PPSC Punjab Police Sub Inspector Past Papers (1 times)
This question appeared in
Subjects (1 times)
Urdu (1 times)
Related MCQs
- غلاموں یا قیدیوں کی آزادی کے لیے زکوٰۃ مصرف کونسا ہے؟
- یہ فیضان نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی اقبال کے اس شعر میں کون سی صنف ہے؟
- ردیف کے بغیر نظم کیا کہلاتی ہے؟
- ردیف کا لفظی معنی کیا ہے؟
- شعر میں ردیف سے پہلے آنے والے ہم آواز الفاظ کو کیا کہتے ہیں؟
- غزل کا پہلا مصرعہ جس کے دونوں مصرعے ہم قافیہ اور ہم ردیف ہوں ـــــــــــــــــــ کہلاتا ہے۔
- مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام شمع بزم ہدایت پہ لاکھوں سلام اس شعر میں ردیف کیا ہے