جملہ "شازیہ جھولا جھولتی ہے" میں "جھولتی ہے" کا فعل حال میں ہے، جو کسی حالیہ یا موجودہ عمل کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ فعل موجودہ وقت میں جاری عمل کی وضاحت کرتا ہے۔
متلازم وہ الفاظ ہوتے ہیں جو ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہوں، یعنی ایک کے بغیر دوسرا مکمل نہ ہو۔
مثال کے طور پر: "زندگی اور موت"، "روشنی اور اندھیرا" — یہ متلازم الفاظ ہیں۔
"ز، س، ص" کو "حروف صفیریہ" (حروف میں سیٹی کی سی آواز پیدا ہونے والے) کہا جاتا ہے،
لیکن ان میں "ص" ایک مستعلٍ (زور دار / سخت ادا ہونے والا) حرف ہے،
جبکہ "ز" اور "س" نرم (مستفل) حروف ہیں
مد فرعی وہ مد ہے جس میں حروف مدہ کے بعد نہ سکون ہوتا ہے اور نہ ہمزہ۔
یہ عارضی طور پر ہوتا ہے، جیسے قرآن کی تلاوت میں بعض مخصوص مواقع پر۔
صنعتِ تضاد وہ صنعت ہے جس میں متضاد (مخالف معنی والے) الفاظ ایک ساتھ استعمال کیے جاتے ہیں۔
مثال: "اندھیرے میں روشنی جل اٹھی۔" یہاں "اندھیرے" اور "روشنی" تضاد رکھتے ہیں۔
خوش ذائقہ" اور "خوش بخت" میں "خوش" ایک لاحقہ ہے جو لفظ کے ساتھ جڑ کر اس کا معنی تبدیل کرتا ہے۔
خوش کے ساتھ جڑ کر یہ الفاظ اچھائی، خوشی یا کامیابی کے مفہوم میں آتے ہیں۔
تلمیح سے مراد ہے کہ ایک لفظ یا مجموعہ الفاظ کے ذریعے کسی تاریخی' سیاسی' اخلاقی یا مذہبی واقعے کی طرف اشارہ کیا جائے۔
پانی برف کی طرح ٹھنڈا ہے۔ اس جملے میں علم بیان کی تشبیہ خوبی استعمال ہوئی ہے۔
ضرب المثل ایک معروف کہاوت یا فقرہ ہوتا ہے
جو کسی مخصوص حالات یا حالات کی تشریح یا نصیحت کرنے کے لیے استعمال ہوتا
یہ عام طور پر زندگی کے تجربات، روایات، یا عقل کی بنیاد پر ہوتا ہے۔