نماز عصر کے بعد آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ تمام ازواجِ مطہرات رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ کو شرفِ ملاقات سے سرفراز فرماتے اور سب کے حجروں میں تھوڑی تھوڑی دیر ٹھہر کر کچھ گفتگو فرماتے پھر جس کی باری ہوتی وہیں رات بسر فرماتے، تمام ازواجِ مطہرات رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ وہیں جمع ہو جاتیں ،عشاء تک آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان سے بات چیت فرماتے رہتے پھر نماز عشاء کے لئے مسجد میں تشریف لے جاتے اور مسجد سے واپس آ کر آرام فرماتے اور عشاء کے بعد بات چیت کونا پسند فرماتے
رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : بندے کو چاہیے کہ گھر میں بھی نفل نماز پڑھتارہا کرے ، کیونکہ اللہ پاک اس کے گھر میں اس کی نماز کی وجہ سے خیروبرکت نازل کرتا ہے۔
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے جایا گیا تو جبرائیل علیہ السلام آپ کو لے کر سدرۃ المنتہیٰ پہنچے، یہ چھٹے آسمان پر ہے ۱؎ جو چیزیں نیچے سے اوپر چڑھتی ہیں یہیں ٹھہر جاتی ہیں، اور جو چیزیں اس کے اوپر سے اترتی ہیں ہیں ٹھہر جاتی ہیں، یہاں تک کہ یہاں سے وہ لی جاتی ہیں
صلاح الدین ایوبی جو ایوبی سلطنت کے بانی تھے 55 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔
حطین کی فتح کے بعد صلاح الدین ایوبی نے بیت القدس کی طرف رخ کیا۔ جنگ حطین 1187ء کو مسیحی سلطنت یروشلم اور ایوبی سلطان صلاح الدین کی افواج کی درمیان لڑی گئی۔