لفظ "شجر" کا جمع "اشجار" ہے۔
شجر کا مطلب درخت ہے اور "اشجار" درختوں کی جمع ہے۔
طنز و مزاح لازم و ملزوم ہیں کیونکہ اگر طنز میں مزاح نہ ہو تو وہ دل آزاری بن جاتا ہے۔
ایک مخلص ادیب کا شیوہ یہ ہوتا ہے کہ وہ طنز کو نرم انداز میں مزاح کے ساتھ پیش کرے۔
الحاصل والمحصول البیرونی کی کتاب ہے۔
امرأة (ایک عورت) کی جمع "نساء" ہے۔
یہ عربی زبان کا جمع مکسر (غیر قاعدہ جمع) ہے۔
ہم ایک سابقہ ہے، جو "عصر" سے پہلے لگا ہے، مطلب بنتا ہے "ایک ہی زمانے کے لوگ"۔
اچھا آدمی اور "احترام انسانیت" میں سابقہ استعمال نہیں ہوا۔
وہ اسم جو کسی مجموعوں کے مجموعے کو ظاہر کرے، اسے جمع الجمع کہتے ہیں۔
مثال: اساتذہ (اساتذہ کا مجموعہ)، مدارس (مدرسوں کا مجموعہ) وغیرہ۔
حروف عطف وہ الفاظ ہوتے ہیں جو دو یا دو سے زیادہ الفاظ یا جملوں کو آپس میں ملاتے ہیں۔
جیسے: اور، لیکن، یا، بلکہ وغیرہ۔
محبت امن ہے اور امن کا پیغام پاکستان مشہور ملی نغمہ جمیل الدین عالی کا تخلیق کردہ ہے۔
یہ نغمہ پاکستان کے امن اور محبت کے پیغام کو اجاگر کرتا ہے اور عوام میں مقبول ہے۔