اردو زبان میں سب سے پہلے جس شخصیت نے باقاعدہ طور پر ناول نگاری کا آغاز کیا اس کا نام مولوی نذیر احمد ہے۔
ناقدین کی اکثریت نے مولوی صاحب کو اردو زبان کا پہلا ناول نویس تسلیم کیا ہے۔
کیونکہ ان کے ناول، ناول نگاری کے فنی اور تکنیکی لوازمات پر پورے اترتے ہیں۔
اردو کا پہلا ناول مراۃ العروس 1869ء ہے۔
دن، رات، صبح اور شام گرامر کی رو سے اسم ظرف زمان ہیں۔
بوے گل لے گئی بیرون چمن راز چمن
کیا قیامت ہے کہ خود پھول ہیں غماز چمن۔
اس شعر میں علم بیان کی استعارہ صورت آئی ہے۔
ٹائیں ٹائیں فش ایک اردو محاورہ ہے جو اکثر بے نتیجہ اور بے سود کوشش یا گفتگو کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
یہ محاورہ اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کسی معاملے میں کوئی نتیجہ نہ نکلے اور صرف وقت ضائع ہو۔
اس کا درست مطلب ہے:
بے نتیجہ
سودیشی ریل شوکت تھانوی نے لکھی
خدا کی بستی ناول شوکت صدیقی نے 1957 میں لکھا تھا۔
لامہ محمد اقبال نے اپنی وفات سے 5 سال قبل 1933 میں اپنی مشہور نظم مسجدِ قرطبہ میں مسجدِ قرطبہ کو مندرجہ بالا انداز میں بیان کیا تھا۔ نظم کے عنوان کے نیچے عبارت میں لکھا ہے کہ یہ نظم اسپین کے شہر قرطبہ میں تحریر کی گئی تھی۔
وہ فعل جس میں کام کرنے والا (فاعل) معلوم نہ ہو، فعلِ مجہول کہلاتا ہے۔
مثال: "چوری کر لی گئی" — یہاں فاعل معلوم نہیں۔
سبز قدم ہونا محاورہ ہے۔ اس کا مفہوم منحوس ہونا ہے۔
اردو کا پہلا افسانہ سوز وطن ہے۔
اردو کے پہلے نقاد مولانا الطاف حسین حالی ہیں۔
اردو کے پہلے تذکرہ نگار میر تقی میر ہیں۔
اردو کے پہلے تصوف کے شاعر خواجہ میر درد ہیں۔
اردو کے پہلے ہندو شاعر نام دیو ہیں۔