مبتدا کو مسند الیہ بھی کہتے ہیں کیونکہ وہ جملے کا وہ حصہ ہوتا ہے جس کی خبر دی جاتی ہے۔
یہ عموماً جملے کے شروع میں آتا ہے اور اس پر بات کی جاتی ہے۔
جب فعل کا فاعل معلوم نہ ہو اور مفعول اس کا قائم مقام ہو تو اسے فعل مجہول کہتے ہیں
وہ فعل جس کا فاعل معلوم نہ ہو فعل معروف کہلاتا ہے۔
حرا ایک اسم ذات ہے جو کسی لڑکی کے نام کی نشاندہی کرتا ہے۔
ذہین صفت ہے جو "حرا" کی کیفیت بیان کر رہی ہے۔
رجل حسن کا سامر ہے:مرکب ناقص
کیونکہ "رجل حسن" ایک اسم مرکب ہے جس میں دو اجزاء شامل ہیں،
لیکن یہ اپنے مکمل معنی کو بیان نہیں کرتا، اس لیے یہ مرکب ناقص کہلاتا ہے
اسم حالیہ وہ اسم نکرہ ہے جو فاعل یا مفعول کی حالت کو ظاہر کرے۔
مثلاً:وہ لڑکا ہستے ہوئے چل رہا تھا
آپ کھیلتے کھیلتے گر گئے،
The punctuation mark for a "فجائیہ بند اشیہ" is called a semicolon (؛) in English.
This mark is used to separate related ideas within a sentence.
جملے "زمانہ ایک ہی روش پر نہیں رہ سکتا" میں "رہ" فعل لازم ہے۔
وضاحت:
فعل لازم وہ فعل ہوتا ہے جو اپنے معنی کے لیے کسی مفعول کی ضرورت نہیں رکھتا۔
یہاں "رہ" خود اپنی جگہ پر مکمل مفہوم بیان کرتا ہے کہ "زمانہ" کس حالت میں ہے۔
علم الاحکام (قوانین اور احکامِ شرعیہ) سے بحث کرنا فقہ کا کام ہے۔
فقہ اسلامی شریعت کی وہ علمی شاخ ہے جو عبادات، معاملات، جرائم، حقوق و فرائض، اور دیگر شرعی مسائل کے تفصیلی احکام بیان کرتی ہے۔
اُردو میں «کو» علامتِ مفعول ہے، لیکن ہرمفعول کے ساتھ«کو» نہیں آتا
اسم مصدر اسم کی ایک قسم ہے۔ ... دیکھنا سے دیکھو، بڑھانا سے بڑھائو، بنانا سے بناوٹ، سونگھنا سے سونگھو وغیرہ