پہلی وحی: سورۃ العلق (آیات 1 تا 5)
دوسری وحی: سورۃ المدثر (آیات 1 تا 7)
اس حدیث میں "الید العلیا" سے مراد دینے والا (سخی) ہاتھ ہے اور "الید السفلى" سے مراد لینے والا (سائل) ہاتھ۔
اسلام میں سخاوت کو فضیلت دی گئی ہے اور مانگنے سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کیا گیا۔
یہ ہدایت کی کتاب ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کے ذریعے نازل ہوئی۔
حدیث مبارکہ کے مطابق، جو بندہ کثرت سے استغفار کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے ایسی جگہ سے رزق عطا کرتا ہے جہاں سے وہ گمان بھی نہیں کرتا۔
استغفار برکت، روزی، اور مشکلات کے حل کا ذریعہ ہے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو عبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ کو ملک شام کا سپہ سالار اعظم مقرر کیا۔
حضرت ابو عبیدہ شام کی فتوحات میں کلیدی کردار ادا کرنے والے صحابی تھے اور ان کی قیادت میں کئی اہم شہر فتح ہوئے۔
جنگ جمل کو جنگ بصرہ بھی کہا جاتا ہے۔
جنگ جمل 36 ہجری کو بصرہ کے مقام پر لڑی گئی۔
غزوہ بدر کے موقع پر مسلمانوں کے پاس کل 70 اونٹ اور 2 گھوڑے تھے۔
تین یا چار افراد ایک اونٹ پر باری باری سوار ہوتے تھے، یہاں تک کہ نبی ﷺ نے بھی صحابہ کے ساتھ باری باری سواری فرمائی۔
عتبہ اور شیبہ طائف کے وہ دو بھائی تھے جنہوں نے رسول ﷺ پر ظلم کیا۔
انہوں نے طائف میں اہلِ قریش کے کہنے پر آپ ﷺ پر پتھر برسائے۔
حدیث کے مطابق جس شخص کے دل میں قرآن کا کچھ بھی محفوظ نہ ہو، وہ ویران گھر کی مانند ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ قرآن کے بغیر دل خالی اور بے برکت ہوتا ہے، جیسے کوئی سنسان مکان۔
حضرت عبداللہ بن عبد رب (رضی اللہ عنہ) نے خواب میں آذان کے الفاظ سنے اور نبی کریم ﷺ کو اس بارے میں بتایا۔
نبی کریم ﷺ نے ان الفاظ کو درست قرار دیا اور حضرت بلال (رضی اللہ عنہ) کو آذان دینے کے لیے منتخب کیا۔