عبارت: دیکھو وہ نوجوان آ رہا ہے زیادہ دیر نہ گزری تھی کہ وہ نوجوان اس مجمعے میں تھا۔
عبارت: دیکھو وہ نوجوان آ رہا ہے زیادہ دیر نہ گزری تھی کہ وہ نوجوان اس مجمعے میں تھا۔
Explanation
عبارت: دیکھو وہ نوجوان آ رہا ہے زیادہ دیر نہ گزری تھی کہ وہ نوجوان اس مجمعے میں تھا۔ اس نے اونٹنی سے اترتے ہی معذرت کی کہ میری زین کا تنگ ٹوٹ گیا تھا جس کے باعث مجھے کچھ دیر دگنا پڑا۔ مجھے خوشی ہے کہ میرے محسن کی جان بچ گئی۔ اب میں ہر سزا بھگتنے نے کے لیے تیار ہوں۔ نوجوان کی شرافت اور ایفائے عہد نے سارے مجمعے پر سناٹا طاری کر دیا۔ لوگ دل سے اس کی سلامتی کی دعائیں مانگنے لگے۔ اتنے میں بوڑھے کے دونوں بیٹے مجمعے سے نکل کر حضرت عمر فاروق رضہ کے روبرو کھڑے ہو گئے اور عرض کی اے امیر المومنین ہم اپنے باپ کا خون معاف کیا ہم نہیں چاہتے کہ ایک ایسا سچا مسلمان ہماری وجہ سے موت کے گھاٹ اتارا جائے۔ یہ سن کر حضرت عمر رضہ کی آنکھوں میں مسرت کے آنسو آگئے اور فرمایا خدا کی قسم میری بھی یہی خواہش تھی کہ کسی طرح یہ نوجوان بچ جائے۔ اس احسان کے لیے تمہارا شکر گزار ہوں۔ حضرت عمر فاروق رضہ نے نوجوان کی آزادی کا حکم دے دیا۔ جن صحابی رسول اللہ صہ نے نوجوان کی ضمانت دی تھی۔ وہ حضرت ابوذر غفاری رضہ تھے۔
نوجوان کے طرز عمل عمل سے ہمیں کس کا سبق ملتا ہے؟
ایفائے عہد کا
مسرت کے آنسو آنا کیا ہے؟
محاورہ
عبارت کے مطابق زین کا تنگ ٹوٹنا سے مراد کیا ہے؟
زین کا تسمہ ٹوٹ جانا
عبارت کے مطابق بوڑھے مقتول کے دونوں بیٹوں کو کیا کہا جائے گا؟
ورثا
اوپر دی گئی عبارت میں انسانوں کے جملوں کی پہچان کس سے ہو رہی ہے؟
علامت واوین کی وجہ سے