ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں------ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔ اس شعر میں قافیہ کیا ہے؟
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں------ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔ اس شعر میں قافیہ کیا ہے؟
Explanation
قافیہ سے مراد شعر کے آخر میں آنے والے ہم آواز الفاظ ہیں۔ یاد رکھیے قافیہ شعر کے ساتھ ساتھ بدلتا رہتا ہے اور ردیف قافیہ کے بھی بعد آتا ہے اور وہ تمام مصرعوں میں یکساں رہتا ہے مثالیں
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں