آہ! یہ قوم نجیب و چرپ دست و تر دماغ ہے کہاں روز مکافات اے خرائے دیر گیر۔ اقبال کے اس شعر میں چرپ دست سے کیا مراد ہے؟

آہ! یہ قوم نجیب و چرپ دست و تر دماغ ہے کہاں روز مکافات اے خرائے دیر گیر۔ اقبال کے اس شعر میں چرپ دست سے کیا مراد ہے؟

Explanation

آہ! یہ قوم نجیب و چرپ دست و تر دماغ ہے کہاں روز مکافات اے خرائے دیر گیر۔

اقبال کے اس شعر میں چرپ دست سے مراد ہنر مند ہے۔