جوش خروش کا مترادف جزبہ ہوگا
رونے سے اور عشق میں بےباک ہوگئے
دھوئے گے ایسے کہ بس پاک ہو ہوگئے۔
یہ شعر مرزا غالب کا ہے۔
گھر نہ دیوار میاں محلے دار کا مفہوم مفلس آدمی کا شیخیاں مارنا ہے۔
یہ شعر ترقی پسند تحریک کے تناظر میں کافی مشہور ہوا اور جدوجہد کو بیان کرنے کے لیے اکثر حوالہ دیا جاتا ہے۔
ذکر اقبال کے مصنف کا نام عبدالمجید سالک ہے۔
زبان لال ہونا سے مراد گنگ ہونا ہے۔
بانگ درا کی نظم صقلیہ میں علامہ اقبال کے مخاطب جزیرہ اٹلی ملک میں واقع ہے۔
نان شیعر کے معنی جوَ کی روٹی ہیں۔
تین تیرہ ہونا اس محاورے کا مطلب تتر بتر ہو جانا ہے۔