قرآن مجید میں سورہ محمد نبی کریم ﷺ کے نام پر ہے۔
یہ قرآن کی 47ویں سورت ہے۔
نبی عربی لفظ ہے، جس کا مطلب ہے "خبر دینے والا"۔
نبی اللہ کا پیغام لوگوں تک پہنچاتا ہے۔
حضرت آدم علیہ السلام پہلے نبی تھے، جن سے نبوت کا سلسلہ شروع ہوا۔
وہ پہلے انسان بھی تھے اور اللہ نے انہیں زمین پر اپنا پہلا نبی مقرر کیا۔
باب الریان جنت کا وہ دروازہ ہے جس سے صرف روزے دار داخل ہوں گے۔
یہ دروازہ قیامت کے دن خاص طور پر روزہ رکھنے والوں کے لیے کھولا جائے گا۔
سورت الاخلاص کو نبی کریم ﷺ نے ایک تہائی قرآن کے برابر قرار دیا ہے۔
اس سورت میں توحید کا بیان ہے، جو دینِ اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے۔
الطیب کا مطلب پاک، عمدہ یا اچھا ہوتا ہے۔
یہ لفظ پاکیزگی اور طہارت کے مفہوم میں استعمال ہوتا ہے۔
توحید کا مطلب ہے اللہ کو واحد و یکتا ماننا۔
یہ اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔