غزوہ خیبر کے دوران حضرت علیؓ نے قلعہ ناعم کو شجاعت کے ساتھ فتح کیا۔
اس موقع پر نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا: کل میں جھنڈا ایسے شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ و رسول بھی اس سے محبت کرتے ہیں۔
حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کفار مکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے روانہ کیا۔
حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کفار مکہ سے یہ پیشکش کی کہ مسلمانوں کو طواف کرنے کی اجازت دی جائے، تاہم ان کے ساتھ یہ مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے۔
شھر المواسات کا مطلب ہے غمخواری کا مہینہ، اور یہ لقب ماہِ رمضان کو دیا گیا ہے۔
رمضان میں مسلمانوں کو روزہ، صدقہ، اور دوسروں کے ساتھ ہمدردی کا خاص حکم دیا گیا ہے۔
دعوتِ ذوالعشیرہ کے موقع پر نبی کریم ﷺ نے اپنے قریبی رشتہ داروں کو اسلام کی دعوت دی۔
آپ ﷺ نے انہیں اللہ کی توحید اور اپنی نبوت پر ایمان لانے کی طرف بلایا، جو ابتدائی دعوتِ اسلام کا مرکزی پیغام تھا۔
الفرقان کا مطلب فرق کرنے والی ہے۔
قرآن مجید کو "الفرقان" اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ حق اور باطل میں واضح فرق کرتا ہے۔
حدیث "لا تُحصِ فَيُحصِيَ اللَّهُ عَلَيْكَ" کا مطلب ہے: اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کو محدود نہ کرو۔
اگر تم گن گن کر (بخل سے) دو گے تو اللہ بھی تمہیں محدود رزق عطا کرے گا۔
قرآن کریم میں 14 حروف مقطعات (الگ الگ پڑھے جانے والے حروف) ہیں، جیسے: الم، كهيعص، طسم وغیرہ۔
یہ حروف 29 سورتوں کے آغاز میں آتے ہیں اور ان کا مکمل مفہوم اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔
معاشرت سے مراد ہے دوسروں کے ساتھ مل جل کر زندگی بسر کرنا یا سماجی زندگی گزارنا۔
یہ ایک فرد کے اجتماعی طور پر رہنے سہنے کے انداز کو ظاہر کرتا ہے۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حلقہ علم کو حلقہ ذکر پر افضلیت دی۔
فرمایا: "میں معلم بنا کر بھیجا گیا ہوں"، جو علم کی فضیلت کو ظاہر کرتا ہے۔
Want to go directly? Enter a page number and hit Jump:
Get instant updates and alerts directly from our site.
Install this app on your device for quick access right from your home screen.